Jump to content

User:Zameersaein

From Wikipedia, the free encyclopedia

زندگی ایک تکلیف کی جگہ ہے وہ گزارنی ہے یہاں پر یہ سمجھوں کہ سب جو ہے انسان ایک عذاب ہمارے بڑے نبی جو سے یا پیغمبر صوفی جس کو بھی دیا اپنی مشکل جا سراغ زندگی گزارتے چلے گئے یوں سمجھو کہ یہاں پر جو نہ جگا رہنے کے لئے نہیں ہے یہاں تو جنت ہے یا دوزخ کے یہ سب عذاب کی جگہ ہے جیسے آدم علیہ السلام کو جنت سے نکالا گیا تھا اس جگہ رہنے کی جنت ہے یہاں پر لوگ بحث لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنی زندگی کو آسان بنانے میں لگے ہوئے ہیں ۔

آپ اصل سے دیکھتے آرہے ہیں کہ انسان کو مارا ہے جانور کو مارا ہے مطلب کوئی حساب کوئی انصاف کچھ بھی نہیں ہے یہاں پر جو بڑا ہے اس کے لئے انصاف ہے جو چھپا ہے اس کے لیے کچھ بھی نہیں ابھی آپ ہیں دیکھیں امریکہ کتنے لوگوں کو مارا ہے مسلمان مسلمان کو مارا ہندو کو مار رہا ہے مطلب کچھ بھی نہیں ہے یہاں پر صرف یہ دکھاوا ہے کہ بھائی جو ہے یہ صرف رہنے کی جگہ ہے یہاں پر جو ہے بندے کو صحیح طریقے سے رہنا چاہیے سب کچھ بھی نہیں ہے یہاں پر جو بھی ہے بس ایک ٹائم ہے وہ جانا ہے بس اس کے بعد آنے والی زندگی دے جیسے چاہیے لوگوں سے گزارش کرتے ہیں جنگلوں میں لوگ زندگی گزار رہے ہیں محروم ہم لوگ زندگی گزار رہے ہیں

آپ جتنا پیچھے جائیں گے جتنا پیچھے جائیں گے صرف آپ کو انسان انسان کو مرتے ہوئے نظر آئے گا انسان نے ہر جگہ پر ظلم کئے ہیں اپنی داستان بنائی ہے بھائی کو مارتی ہے باپ نے بیٹی کو مار دیا بیٹے نے باپ کو مار دیا جس سے انسان کے ایک دفعہ دکھاوا ہے سب کچھ لکھنا

یوں سمجھ لو کہ بھائی دیکھو انسان میں ہیں اللہ نے انسان کو بنالیا ٹھیک ہے سب بولتے ہیں اللہ نے انسان کو بنالیا بھائی بنا تولیا آخری دن بدن بھاگ دوڑ کس چیز کے لیے کھانے کے لئے بندہ پریشان بیماری کے لیے پریشان ماں بہن کے لیے پریشان بھائیوں کے لیے پریشان بیماری کے لیے پریشان ہر چیز جو ہے انسان کے لیے روز مرہ کی زندگی کیسے گزر جاتی ہے تکلیفوں میں بھاگم دوڑ گئی ہے وہ پتہ ہی نہیں لگتا ہے کہ بھائی جو ہے اللہ تعالی جو ہے نا وہ جو عمل در کروگے ویسے ہی آگے جائے تو صحیح ٹھیک ہے لیکن جو سزا مل رہی ہے کہ یہاں ہو رہی ہے تو پھر تو کس کام کی ہیں یا آپ لوگ بناتے نہیں اس میں جو ہے نہ کچھ تو مولوی صاحب کی گائے آئے گا اپنا نظریہ ہے میرا اپنا نظریہ ہے میں کہتا ہوں کہ بھائی اگر یہ عمل نہیں ہے انسان کو طارق جنت میں بھیج دو اور ہمیں جہاں سے نکالا کیوں کسی ایک کی غلطی کی وجہ سے سب کو غلطی نہیں دی جاتی

کچھ لوگ بولتے ہیں کہ بھائی جان اللہ جو ہے نہ ستر ماؤں سے زیادہ انسان سے پیار کرتا ہے پھر ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے اللہ تعالی تجھے بم دھماکے میں جو لوگ مر رہے ہیں جو شہید ہو رہے ہیں جو بیگناہ مر رہے ہیں دن بدلے تیمم رہے ہیں کوئی ظلم ہو رہا ہے ان کے اوپر تو اللہ ان کی مدد کیوں نہیں کرتا کیوں نہیں پڑتا کہ بھائی جان سب کو صحیح طریقے سے کرتا ہوں اگر یہی جنت میں اگر کھانے پینے کی کچھ بھی ٹینشن نہیں ہوگی آپ کو کسی چیز کی پرابلم نہیں ہوگی تو ہمیں یہاں پر کس چیز کا حساب دیا جا رہا ہے اللہ نے آخر ہمارے ساتھ ایسا کیوں کیا جا سکتا ہے تو جنت ہے نا وہ آگے جا کر ملے گی لیکن ابھی ۔

میرے حساب سے زندگی ایک تکلیف درد دکھ کا نام ہے زندگی آسان نہیں ہے یہ سمجھو کے عذاب کی جگہ ہے جیسے حضرت آدم علیہ السلام نے اس جگہ پر اپنی ساری زندگی گزار دی

موت آنی ہے وہ سب سے آنے پر آگے والی زندگی کیا ہے آگے کا پتہ کس کو بھی نہیں قبر میں جائیں گے پھر آگے کیا ہوگا بولتے کہ بھائی جنت میں جائے گا یا اس قبر کی زندگی بھی بڑی ہوتی ہے اس میں عذاب ہے بچھو ہی سب کچھ نہیں ہے کچھ بھی ہو سکتا ہے کیوں ہے اگر جنت میں جو ایک دن پچاس ہزار سال کا ہے تو یہاں پر اتنی ہے بندوں کو

۔ضمیر سائیں

ہم کس چیز کا ذکر ہے ایک دوسرے کو مارتے ہوئے جا رہے